Sad Shayari
کر کے برباد ماں کے لاڈلوں کو پھر یہ
بیٹیاں اپنے نصیبوں کی دعا مانگتی ہیــں!
وہ خود آئی ہے میری قبر پر
ارے جاؤ کوئی محترمہ کے لیے کرسی لاؤ
مجھے پہلے پہل لگتا تھا ذاتی مسئلہ ہے
میں پھر سمجھا کہ محبت کائناتی مسئلہ ہے
پرندے قید میں ہیں اور تم چچاہٹ جاتے ہو
تمہیں تو اچھا خاصا نفسیاتی مسئلہ ہے
میرے چارہ گر میرے مہرباں
میری زندگی کی کتاب میں
میرے روز و شب کے حساب میں
تیرا نام جتنے صفحوں پہ ہے
تیری یاد جتنے شبوں میں ہیں
وہی چند صفحے متائے جاں
انہی رت جگوں کی شمار ہے
او کچھ دن اور دیکھ لیتے تعلق کو
ایک تو تم نے جلدی کرنی ہوتی ہے
اور جب لوگ کہتے ہیں کہ یار محبت غلطی ہے
سب لوگوں نے پھر بھی کرنی ہوتی ہے
ایت سناؤ صبر کی کوئی قران سے
ورنہ الجھ پڑھوں گی میں سارےجہان سے
اور وہ شام اج تک میرے سینے پہ نقش ہے
ایک شخص پھر گیا تھا جب اپنی زبان سے
لوگ پوچهیں اگر میری کہانی تم سے
بس یہ کہنا کہ نفرت کے لائق بھی نا تھا
حقیقت دیکھ کر پارساوں کی
گنہگار ہونے پہ غرور آتا ہے