Brother Shayari - 2 Line Shayari
جانے کس گلی میں چھوڑ آیا ہوں
دیکھتی ہوئی راتیں اور ہنستے ہوئے بھائی
ارہی ہے چاہ یوسف سے صدا دوست
یاں یار تھوڑے ہیں اور بھائی بہت
ملتی ہے ہر طرف سے یوں تو زمانے کی ہر خوشی لیکن
جو بات بھائیوں میں ہیں کسی اور میں کہاں
ضروری نہیں کہ لوگ آگ سے جلتےہیں
کچھ لوگ تو ہم بھائیوں کے انداز سے بھی جلتے ہیں
لوگ اپنے لیے باڈی گارڈ رکھتے ہیں
اور ہم اپنے لیے بھائی رکھتے ہیں
حوصلہ بن کے مصیبت میں کھڑا ہوتا ہے
باپ کے بعد وفا کا دوسرا نام بڑا بھائی ہوتا ہے
وقت ملے تو دیکھنا رشتوں کی کتاب کو کھول کر
بہن بھائی کا رشتہ بھی ہر رشتہ سے لاجواب ہے
وقت ملے تو دیکھنا رشتوں کی کتاب کو کھول کر
بہن بھائی کا رشتہ بھی ہر رشتہ سے لاجواب ہے
وقت ملے تو دیکھنا رشتوں کی کتاب کو کھول کر
بہن بھائی کا رشتہ بھی ہر رشتہ سے لاجواب ہے
وقت ملے تو دیکھنا رشتوں کی کتاب کو کھول کر
بہن بھائی کا رشتہ بھی ہر رشتہ سے لاجواب ہے
بھائی کا نام بلند کرنے والی بہن ہوں
اس لیے ہر غیر ضروری تعلق سے دور رہتی ہوں
بڑی مدت کے بعد یہ سمجھ ہے ائی
پاس نہ ہو پیسہ تو نہ کوئی دوست نہ کوئی بھائی
بھائی پریشانی کے وقت میں ہمت اور
مصیبت کے وقت میں ساتھ دینے والے ہوتے ہیں
بہنوں کا مان ہوتے ہیں بھائی
اسی لیے تو خاص ہوتے ہیں بھائی
دوست جیسے بھائیوں کا ہونا
بھی کسی خوش نصیبی سے کم نہیں
محبت تو بہت چھوٹا سا لفظ ہے
میرے بھائی میں تو میری جان بستی ہے
محبت تو بہت چھوٹا سا لفظ ہے
میرے بھائی میں تو میری جان بستی ہے
محبت تو بہت چھوٹا سا لفظ ہے
میرے بھائی میں تو میری جان بستی ہے
باپ کے بعد بھائی ایک ایسا شجر ہے
جس کے سائے تلے بہن راج کرنی ہے
لڑتا بھی ہے جان بھی نثار کرتا ہے
کون کر سکتا ہے ایسا پیار جو بھائی کرتا
لڑتا بھی ہے جان بھی نثار کرتا ہے
کون کر سکتا ہے ایسا پیار جو بھائی کرتا
ایک بہن کی دعا اپنے بھائی کے نام
کوئی غم بھی تیرے پاس نہ ہو
تیری انکھیں کبھی اداس نہ ہوں
تو دعا کرے جو وہ پوری ہو
اپنوں سے کبھی دوری نہ ہو
درپیش نہ تجھے کوئی مجبوری ہو
خواہش تیری کبھی ادھوری نہ ہو
ایک بہن کی دعا اپنے بھائی کے نام
کوئی غم بھی تیرے پاس نہ ہو
تیری انکھیں کبھی اداس نہ ہوں
تو دعا کرے جو وہ پوری ہو
اپنوں سے کبھی دوری نہ ہو
درپیش نہ تجھے کوئی مجبوری ہو
خواہش تیری کبھی ادھوری نہ ہو
.......بھائی کیا ہے.......
20 سال کی جوان لڑکی بازار جاتے ہوئے چار سال کے بچے کا ہاتھ پکڑ کر خود کو محفوظ سمجھتی ہے اس
اعتماد کا نام ہے بھائی
دھوپ میں جیسے گھنے پیڑ کھڑے ہوتے ہیں
بھائی چھوٹے بھی ہوں تو بڑے ہوتے ہیں
وہ لمحے بہت خاص ہوتے ہیں
جن میں بہن بھائی ساتھ ہوتے ہیں