Eid Shayari - 2 Line Shayari
ملیں گے ہم اپنے ہی گلے ڈال کے بانہیں
بچھڑے ہوئے شخص تجھے عید مبارک
وہ بڑے لوگ تھے صاحب
چھوٹی عید پر کیسے اتے?
بس کچھ تصویریں بنانا ہوتی ہیں
ورنہ سنور کر عیدیں اب کون مناتا ہے
سانحہ ہے کہ عید پہ اکثر
جن کو ملنا ہو وہ نہیں ملتے
یہ بھی گزری ہماری حسب سابق
کپڑے نئے تھے اور غم وہی پرانے
اگر صاحب علم ہو تو بتاؤ
دیدار یار نہ ہو تو عید ہو جاتی ہے
عید کا دن ہے گلے آج تو مل لے اے ظالم
رسم دنیا بھی ہے موقع بھی ہے دستور بھی ہے
ڈھلتی عید کے ساتھ میری خطائیں بھی معاف کر دینا
ہو سکتا ہے پھر عید ائے اور ہم نہ ہوں
چلو اچھا ہوا عید تنہا ہی گزری
گلے مل کر بچھڑ بچھڑتے تو قیامت ہوتی
اس سے ملنا تو اسے کہنا عید مبارک
یہ بھی کہنا میری عید مبارک کر دے
ہر عید پہ ہو جاتا ہے ناراض
میں عید مناؤں یا یار
اے زندگی مجھے کچھ مسکراہٹیں ادھار دے
عید انے والی ہے مجھے رسمیں نبھانی ہے
اے زندگی مجھے کچھ مسکراہٹیں ادھار دے
عید انے والی ہے مجھے رسمیں نبھانی ہے
عید پھیکی لگ رہی ہے عشق کی تاثیر بھیج
آ گلے مل یا لباس عید میں تصویر بھیج
صاحب عقل ہیں آپ ایک مسئلہ بتائیے
رخ یار نہیں دیکھا کیا میری عید ہو گئی
عید کا چاند فلک پر نظر ایا جس دم
میری پلکوں پر ستارے تھے تیری یادوں کے
دعا ہے اپ دیکھیں زندگی میں بے شمار عیدیں
خوشی سے رقص کرتی مسکراتی پر بہار عید یں
انکھ جب تم کو ہی نہ پائے گی
تو عید کیسے منائی جائے گی
یہ عید تو پھر سے لوٹ ائی
جو بچھڑے ہیں وہ کب لوٹیں گے
دستور ہے دنیا کا مگر یہ تو بتاؤ
ہم کس سے ملیں کس کو کہیں عید مبارک
حالانکہ کے بہت خاص ہوتی ہیں
لیکن عیدیں اداس ہوتی ہیں....