Mother Shayari - 4 Line Shayari
اگر وقت ملے دو پل کا تو حال پوچھ لینا
اگر زندگی پریشان کرے تو سوال پوچھ لینا
اور جنہوں نے سیکھایا ہے پیروں پر چلنا
کبھی ان ماں باپ کا بھی حال پوچھ لینا
....کب سے سویا نہیں آ کے سلاؤ نا ماں
....اک بار کہہ بیٹا مجھے بلاؤ ناماں
....کتنا عرصہ بیت گیا ہمیں بچھڑے ہوئے
.....اک بار آ کے گلے لگاؤ نا ماں
....ہنستے ہوئے چہرے سے جو پہچان لے دکھ کو
....سب لوگ ہی ماں جیسے تو ماہر نہیں ہوتے
....اوَّل تو میسّر ہی نہیں ہوتے کسی کو
....خوش بختی سے مِل جائیں تو وافر نہیں ہوتے
ہم پاؤں بھی پھیلائیں تو محتاط بہت ہیں
چَادر سے یا اوقات سے باہر نہیں ہوتے... !!
...نہیں آتی ہو خواب میں کچھ دنوں سے
...مجھے یوں لگا جیسے مجھ سے خفا ہو
...کہیں روٹھ جائے نہ جنت تمھاری
....قدم چوم لو ، حق نہ پھر بھی ادا ہو
....عبادت ہے ہر اک گھڑی دوستو، جو
....محبت سے ماں کی طرف دیکھنا ہو
....جو ہوں دیکھنے والی آنکھیں ترے پاس
....ترا حج تری ماں کی صورت ادا ہو
.....ترے پاس سارے خزانے ہیں ناداں
ترے ساتھ گر تیری ماں کی دعا ہو
......دعا عاصمی کی یہی ہے خدا سے
کوئی ماں کسی سے نہ ہرگز جدا ہو ۔
...ہنستے ہوئے چہرے سے جو پہچان لے دکھ کو
...سب لوگ ہی ماں جیسے تو ماہر نہیں ہوتے
.......اوَّل تو میسّر ہی نہیں ہوتے کسی کو
....خوش بختی سے مِل جائیں تو وافر نہیں ہوتے
ہم پاؤں بھی پھیلائیں تو محتاط بہت ہیں
چَادر سے یا اوقات سے باہر نہیں ہوتے... !!
ماں کی دعا خالی نہیں جاتی
اس کی بد دعا بھی ٹالی نہیں جاتی
برتن مانجھ کر بھی ماں دو تین بچے پال ہی لیتی ہے
.....دو تین بچوں پر اکیلی ماں پالی نہیں
...نہیں عنبر نہیں جگنو میں تقدس دیکھا
جتنا ماں باپ کے قدموں میں تقدس دیکھا
...پوری دنیا کے تجسس کو تو دیکھا
میں نے ماں باپ میں ہی زیادہ تجسس دیکھا
...نہیں عنبر نہیں جگنو میں تقدس دیکھا
جتنا ماں باپ کے قدموں میں تقدس دیکھا
...پوری دنیا کے تجسس کو تو دیکھا
میں نے ماں باپ میں ہی زیادہ تجسس دیکھا
رہوں ساتھ میں تیرے کچھ اس طرح سے
تری یاد کا لمس میری دعا ہو
ہوا تیرے جانے پہ احساس مجھ کو
.... مری زندگی جیسے کوئی سزا ہوماں
تری قبر پر رحمتوں کی گھٹا ہو
سدا اُس پہ طیبہ کی ٹھنڈی ہوا ہو
رہے مجھ پہ تیری دعاؤں کا سایہ
تری قبر کی خاک میری شفا ہو
دس بار حج کرلو دس مسجدیں بنا لو
لیکن ایک بات یاد رکھنا
اگر ماں باپ راضی نہیں ہیں
.....تو اللہ بھی راضی نہیں ہے
جی کرتی ہے ہاں کرتی ہے
ایسا تو صرف ماں کرتی ہے
پیار تو ہے بس ماں کی ممتا
.دنیا کہاں پیار کرتی ہے
ماں نہ ہوگی تو وفا کون کرے گا
ممتا کا حق ادا کون کرے گا
یا اللہ ہر ماں کو سلامت رکھنا ورنہ
ہماری زندگی کی دعا کون کرے گا
ماں کی ممتا سے بڑھ کر کوئی نام کیا ہوگا
اس نام کا ہم سے احترام کہاں ہوگا
جس کے پیروں نیچے جنت ہے
اس کے سر کا مقام کیا ہوگا
جی کرتی ہے ہاں کرتی ہے
ایسا تو صرف ماں کرتی ہے
پیار تو ہے بس ماں کی ممتا
.دنیا کہاں پیار کرتی ہے