Mother Shayari - 2 Line Shayari
جاں فدا تجھ پہ کیسے کروں ماں.....
ادا حق تیرا کیسے کروں ماں..
تیرے احکام سے ہے یہ سادگی میری...
تو جو ہے تو بس ہے ہر خوشی میری...
تیری کرامت سے ھے یہ زندگی میری....
تیری خدمت میں ہی ہے بندگی میری....
جسے لوری سنا کے پیار سے سلایا کرتی تھی.....
اور یہ تجھ بن آج بھی بہت ادھورا ہے.....
تیرا قمر تیرے لیے آج بھی وہی معصوم بچہ ہے
جسے نہلایا کرتی تھی جسے سنوارا کرتی تھی......
مگر ماں کے لیے میرے جذبات صرف ایک دن کے لیے عیاں ہوا نہیں کرتے.....
اپنی زندگی کا ہر پل لکھ دیاہے میں نے اپنی ماں کے نام......
میں آج جو کچھ بھی ہوں میری ماں کی دعا ہے...
یوں تو دنیا نے متعین کیاہے ماں کے لیےبھی ایک دن.....
بیمار ہوں جو میں تو وہ پرسانِ حال تھی....
ہر غم کو اپنے دل سے لگایا خوشی کے ساتھ.....
مگر ان سے پیار بھری باتیں نہیں کرتے....
یوں تو دل کے ہر گوشے میں وہ ہی بسی ہیں ہمارے
مجھ کو بنا سنوار کے رکھتی تمام دن.......
اپنا بھی آپ اس نے بھلایا خوشی کے ساتھ
شب بھر وہ جاگتی رہی تنگی مجھے نہ ہو....
اس نے تو مشکلوں کو نبھایا خوشی کے ساتھ
سینے سے پہلی بار لگایا خوشی کے ساتھ......
وہ ماں تھی جس نے درد اٹھایا خوشی کے ساتھ
ماں کی آغوش میں کل موت کی آغوش میں آج
ہم کو دنیا میں یہ دو وقت سہانے سے ملے......
تجھ سے دور پردیس میں رہنا بھی
جہنم سے کم تو نہیں ہے ماں .....
میرے بیٹے ہیں میری زندگی ۔ یا اللہ
میری زندگی ہمیشہ سلامت رکھنا....
اتنا لکھتا احمد تیرے بارے میں.....
قلم سوکھتا یانہ پر میرا لہو سوک جاتا....
تیرے قدموں میں یہ سارا جہاں ہوگا اِک دِن
ماں کے ہونٹوں پر تبسم کو سجانے والے......
ماں! یہ تیرے نین کسے ہر وقت نیہارے ہیں؟
بهلا اڑنے والے پنچھی کبھی لوٹ کر پدهارے ہیں؟......
ہم اپنی محبت کا اظہار نہیں کرتے....
ان کو مسکرا کر دیکھ کر عبادت کر لیتے ہیں.....
خدا کو کام تو سونپے ہیں میں نے سب لیکن
رہے ہے خوف مجھے واں کی بے نیازی کا..
ماں کی آواز سکون دیتی ہے
چاہے وہ فون پر ہی کیوں نہ ہو
....باپ کی غریبی میں اور ماں
...کے پہناوے میں کبھی شرم مت کرنا
....عورت بہت بابرکت ہستی ہے
....ثبوت چاہیے تو اپنی ماں کو دیکھ لیں
.....محبت انسان سے ہو تو زندگی بن جاتی ہے
اگر محبت والدین سے ہو تو عبادت بن جاتی ہے
.....اپنے ماں باپ کا ہاتھ پکڑ کر رکھیں
کسی کے پاؤں پکڑنے کی ضروت نہیں پڑے گی
....بلندیوں کا بڑے سے بڑا مقام ہوا
....اٹھایا گود میں ماں نے تب اسمان چھوا
....دنیا کا کوئی پرفیوم ماں کے دوپٹے کی
....خوشبو ڪا مقابلہ نہیں ڪر سڪـــتا
....چاہے کتنی ہی سجاوٹ سے مزیں ہو لیکن
ماں نظر آئے تو گھر، اصل میں گھر لگتہے۔۔!
حقیقت یہی ہے
....ماں باپ کے سوا کوئی اپنا نہیں ہوتا
.....موت سے اتنا ڈر نہیں لگتا
....جتنا ماں باپ کے بغیر جینے سے لگتا ہے
اللّہ تعالٰی ہم سب کے والدین کو لمبی عمر دے
آمین
..ماں باپ کو دیکھ کر مسکرا لیا کرو
...ہر کسی کے نصیب میں حج نہیں ہوتا
مجھے محبت ہے اپنے ہاتھوں کی سبھی انگلیوں سے
ناجانے کس انگلی کو پکڑ کر میری ماں نے مجھے .....چلنا سیکھایا
سب سے برا وقت وہ ہے جب ہمارے غصے اور ناراضگی کے خوف سے والدین اپنی ....ضرورت اور نصیحت بیان کرنا چھوڑ دیں
...ماں جیسی ہستی دنیا میں ہے کہاں
...نہیں ملے گا بدل چاہے ڈھونڈ لے سارا جہاں
اے ماں تیرے بنا سوُنا ھے یہ جہاں
.....توُ نہیں تو ہر سوغموں کی ہیں اندھیریاں ..
..زمانے کی سازشوں سے فکرمند نھیں ھوں میں
میری ماں کی دعاءیں مجھے گرنے نھیں ...دیتیں
.... لوگ کہتے ہیں کسی کا یار نہ بچھڑے
....میں کہتا ہوں کسی کی ماں نہ بچھڑے
درد چلا جاتا ہے میرے گھر کی دہلیز سے اداس ہو ....کر
پریشان نہیں ہوتا میں کبھی اپنی ماں کے پاس ہو کر
ماں ہر رشتے کا کردار نبھا سکتی ہے
لیکن ماں کا کردار کوئی رشتہ نہیں نبھا سکتا
..چلتی پھرتی ہوئی آنکھوں سے اذاں دیکھی ہے
میں نے جنت تو نہیں دیکھی ہے ماں دیکھی ہے