Attitude Shayari
جن نظروں سے نظر انداز کرتے ہو....
انھی نظروں سے ڈھونڈتے رہ جاو گے
جن کی فطرت میں تھا بغاوت کرنا......
میں نے ان دلوں پے بھی حکومت کی ہیں
آپ کریں گے ہماری ذات پہ تبصرہ
آپ کب سے اس قبل ہوگئے....
اب تو وہ ہوگا جو دل فرمائے گا...
بعد میں جو ہوگا دیکھا جائے گا....
جیتنے کا مزہ ہی جب ہے............
جب ساری دنیا آپ کے ہارنے کا
مجھ میں ہیں خامیاں یہ بتا رہے ہیں
اندھے مجھے آئنہ دکھا رہے ہیں....
لوگ جس درد سے ڈرتے ہیں....
ہم نے سینے میں پال رکھا ہے.....
چھوٹے لوگوں کو بڑا کہنا پڑا ہے اکثر
ایک تکلیف کئی بار سہی ہے میں نے
ہم اٹھتے ہوئے سورج سے ملاتے ہیں نگاہیں
.....ہم گزری ہوئی رات کا ماتم نہیں کرتے
...........اور ہماری صف میں
منافقُوں کو ٹھہرنے کی اجازت نہیں
ہمیشہ ہی نہیں رہتے کبھی چہرے نقابوں میں
.......سبھی کردار کھلتے ہیں کہانی ختم ہونے پر
......میرے اردگرد بہت سے ہیں
اچھی باتیں کرنے والے، منافق لوگ
اتنا سوچا نہ کیجئے مجھ کو
.....آپ کا مسئلہ نہیں ہوں میں
چلو سادگی ہی سہی
..... ایک میعار تو ہے
....اپنی آواز نہیں اپنا
....ظرف اونچا رکھو
ہم اپنے آپ میں ہیں .. ایک محفل
....جب چاہا سجالی, جب چاہا تخلیہ
...تم کو کردار بدلنے میں مہارت ہے مگر
ہم اگر کہانی ہی بدل دیں تو کیا کرو گے
- تمــؔـہارا ساتــؔـھ ہونــؔـا میــؔـری خوشــؔـیوں
..... ڪـی عمــؔـریں دراز ڪـرتا ہــؔـے
`بہت ملیں گے تمہیں ادب و آداب والے
......پر یاد آئیں گی تمہیں بدتمیزیاں میری
ہم اٹھتے ہوئے سورج سے ملاتے ہیں نگاہیں
....ہم گزری ہوئی رات کا ماتم نہیں کرتے
..تو اپنی ٹھاٹ اپنی جیب وچ رکھ
.. ساڈی اپنی پرسنیلٹی بڑی اتھری اے
....سخت بد مزاج ہوں میں
....
اجتناب نہیں آپ نفرت کیجیے
..... میں ہو جاؤ ہر کسی پے فِدا
....اتنا بےکار بھی نہیں ہوں
ﻣﺠﮫ ﺳﮯ ﻧﻔﺮﺕ ﮐﺮﻧﯽ ہے ﺗﻮ ﺍﺭﺍﺩﮮ ﻣﻀﺒﻮﻁ ......ﺭﮐﮭﻨﺎ
ﺫﺭﺍ ﺳﯽ ﺑﮭﯽ ﺑﮭﻮﻝ ہوﺋﯽ ﺗﻮ ﭘﮭﺮ ﻣﺤﺒﺖ ہو ﺟﺎﺋﮯ ....ﮔﯽ
....مجھ میں کچھ بھی خاص نہیں
....لیکن مجھ جیسے عام بھی نہیں ملتے
شہزادی بن کے حکومت کرنے کا شوق نہیں
.....بس انسانیت سے دلوں پہ راج کرتی ہوں
...قسمت کے ترازو میں تولو تو فقیر ہیں ہم
درد دل میں ہم سا نواب ہی نہیں
..راستے کٹھن بھی ہوں تو سینہ تان کے چلتے ہیں
ہماری عادت نہیں مشکل راستوں سے رخ موڑنا
ہارے ہوئے لوگوں سے جیتنا ہماری شان نہیں
.......کیونکہ جیت کا بھی اپنا ایک معیار ہے
...خنجر پر دہار رکھتے ہیں
...نگاہ میں وار رکھتے ہیں
....ہم چھوٹے دشمن نہیں پالتے
....دشمن بھی صاحب معیار رکھتے ہیں
وقت کے ساتھ عادتیں بدلی
برے کل بھی نہیں تھے
شریف آج بھی نہیں ہیں
.....زمانہ خلاف ہو کیا فرق پڑتا ہے
میں تو آج بھی زندگی اپنے انداز میں گزارتا ہو
....جن میں اکیلے چلنے کا حوصلہ ہو
.....ایک دن ان کے پیچھے قافلے چلتے ہیں
جو سدھر جائے وہ ہم نہی۔۔۔
اور کوئی ہمیں سدھار دے اتنا کسی میں دم نہیی۔۔۔
-سہی وقت پہ کروا دینگے حدوں کا احساس
...-کُچھ تالاب خود کو سمندر سمجھ بیٹھے ہیں
...تم اپنی اچھائی میں مشہور رہو
....ہم برے ہیں ہم سے دور رہو
...تمہیں ہم بھی ستانے پر اتر آئے تو کیا ہوگا
....تمہارا دل دکھانے پر اتر آئے تو کیا ہوگا
....ہمیں بد نام کرتے پھرتے ہو اپنی محفل میں
...ہم اگر سچ بتانے پر اتر آئے تو کیا ہوگا
.غیروں سے کہا تم نے غیروں سے سنا تم نے
.....کچھ ہم سے کہا ہوتا کچھ ہم سے سنا ہوتا
...آج مزاق ہوں جن کے لئے
...کل ان کے لیے مثال بنوں گا
....مانا کہ انمول ہو کثرت نایاب بھی ہو تم
...ہم بھی وہ لوگ ہیں جو ہر دہلیز پر نہیی ملتے