Inspiring Shayari - 2 Line Shayari
جو گزر دشمن ہے اس کا رہ گزر رکھا ہے نام
ذات سے اپنی نہ ہلنے کا سفر رکھا ہے نام.
شاہین کبھی پرواز سے تھک کر نہیں گرتا
پردم ہے اگر تو تو نہیں خطرہ افتاد
گرتے ہیں شہسوار ہی میدان جنگ میں
طفل کیا کرے گا جو گھٹنوں کے بل چلے
منزل ملے گی بے شک بھٹک کر سہی
گمراہ تو وہ ہیں جو گھر سے نکلے ہی نہیں
ہر ایک بات کو چپ چاپ کیوں سنا جائے
کبھی تو حوصلہ کر کے نہیں کہا جائے
کسی حالت میں بھی تنہا نہیں ہونے دیتی
ہے یہی ایک خرابی میری تنہائی کی
منزلیں چاہے کتنی ہی اونچی کیوں نہ ہو
راستے ہمیشہ پیروں کے نیچے ہی ہوتے ہیں
سبب تلاش کرو اپنے ہار جانے کا
کسی کی جیت پر رونے سے کچھ نہیں ہوگا
شاخوں سے ٹوٹ جائیں وہ پتے نہیں ہیں ہم
آندھیوں سے کہہ دو کہ اوقات میں رہیں
نامی کوئی بغیر مشقت نہیں ہوا
سو بار جب عقیق کٹا تب نگیں ہوا
ٹھکرا دو اگر دے کوئی ذلت سے سمندر
عزت سے جو مل جائے وہ قطرہ بھی بہت ہے
یقین کی راہ میں چل پڑے
انہیں منزلوں نے پناہ دی
اگر تم سے کوئی پوچھے بتاؤ زندگی کیا ہے
ہتھیلی پر ذرا سی خاک رکھنا اور اڑا دینا
شاخیں رہیں تو پھول بھی پتے بھی ائیں گے
یہ دن اگر برے ہیں تو اچھے بھی ائیں گے
مت بیٹھ اشیا میں پردوں کو سمیٹ کر
کر حوصلہ کشادہ فضا میں اڑان کا