Love Shayari - 2 Line Shayari
جب سے خود سے ملاقات کیے بیٹھے ہیں
تب سے خاموشی ہی پاس لیے بیٹھے ہیں....
دل نہیں باقی تمانائے رخ جاناں تو ہے.....
باعث ہر خواہش و ارماں نہیں ارماں تو ہے
شیشہء دل میں تیرے ذکر کی مہہ ہے....
کیا کروں اب ہوش میں آنا حرام ہے....
آنسوؤں کی جھڑی لگے کہ اک اک قطرہ
موتی ہو ! اور شان_کریمی کا چننا ہو....
لطف و کرم کی وہ بہار_ پر کیف ہو
چاند کا کٹورہ نور کا بہتا جھرنا ہو....
دل صدا دے دل ہی جواب پائے....
کیفیت_جذب ہو جام_دل کا چھلکنا ہو
منتظر ھوں کہ ستاروں کی ذرا آنکھ لگے...
چاند کو چھت پہ بلالوں میں اشارہ کرکے...
مجھ میں آباد سرابوں کا علاقہ کرنے
پھر چلی آئی تری یاد اجالا کرنے.....
آنکھ مچولی کھیلتا ھے دل کے ساتھ اپنے
کہتا ھے طرز عشق ھے یہ دور حاضر کا
پردیس جا کر کہین بھلا نہیں دینا...
نقوش پیار کے اپنے مٹا نہیں دینا....
سُکوں وہ لے گیا تھا ساتھ، اب آرام کھو بیٹھے...
یہ کِس سے پڑ گیا پالا کہ دِل سے ہاتھ دھو بیٹھے....
مجھے ترے تعلق کی، ہوس نہیں مودت تھی...
تجھے لگا ضرورت ہے، مگر مجھے محبت تھی....
ہاں وہی شخص جو ہے لعل بھی، مرجان بھی ہے
وہ مرا پیار ، مرا عشق ، مری جان بھی ہے
اور کوئی جو سنے خون کے آنسو روئے....
اچھی لگتی ہیں مگر ہم کو تمہاری باتیں.....
تم سے لڑنے کے بعد بھی بات تم ہی سے کرتی ہوں....
تم کچھ بھی کہہ لو مجھ کو مگر میں پیار تم ہی سے کرتی ہوں...
دیوار بن گئے تھے جو موسم بدل گئے....
آ جائیے کہ شام کے سائے بھی ڈھل گئے...
یہ مصرع نہیں ہے وظیفہ مرا ہے....
خدا ہے محبت محبت خدا ہے....
مِیت من کو بھا جائے، رُوپ وہ سجا لیں گے
پیار ہولی کھیلیں گے، رنگ ہم اُچھالیں گے.....
تمہیں کیا خبر میری محبت کی انتہا
میں نے خوابوں میں بھی تمہاری مہک پائی ہے
ادھوری بات ہے لیکن میرا کہنا ضروری ہے
میری سانس چلنے تک تیرا ہونا ضروری ہے
جو تجھے دیکھنے سے ملتا ہے
مسئلہ تو اس سکون کا ہے
محسوس کر مجھے تو خود میں کہیں پہ ہے
تیری دھڑکن جہاں میں ہوں وہیں پہ
دل و جان سے کریں گے حفاظت تیری
بس ایک بار کہہ دے امانت ہوں میں تیری
یہ کیا دے گا تمہیں تمہاری شخصیت کی خبر کبھی
میری انکھوں سے دیکھو کتنے لاجواب ہو تم
یہ ائینہ کیا دے گا تمہیں تمہاری شخصیت کی خبر
کبھی میری انکھوں سے دیکھو کتنے لاجواب ہو تم
ہمیشہ کے لیے اپنے پاس رکھ لو نا مجھے
کوئی پوچھے تو کہہ دینا دل ہے میرا
ہمیشہ کے لیے اپنے پاس رکھ لو نا مجھے
کوئی پوچھے تو کہہ دینا دل ہے میرا
اپنے دل سے کہہ دو کسی اور کی محبت کو نہ سوچے
ایک میں ہی کافی ہوں تجھے ساری عمر چاہنے کے لیے
یقینا میرا خدا مہربان ہے مجھ پر
میری دنیا میں تیری موجودگی یوں ہی تو نہیں
میں حسابوں میں اب نہیں پڑتا
تم کو بے حساب چاہتا ہوں
سنا ہے لوگ جہاں کھوئیں وہیں ملتے ہیں
میں اپنے اپ کو تجھ میں تلاش کرتا ہوں
تجھے دیکھنے کے سو بہانے تھے
وہ زمانے بھی کیا زمانے تھے
عشق کے نام پہ جیتے ہیں عشق کے نام پر مرتے ہیں
ہم یہ نہیں سوچتے لوگ کیا سوچتے ہیں
تمہارے شہر کا موسم بڑا سہانا لگے
میں ایک شام چرا لوں اگر برا نہ لگے
ویسے تو عشق ممنون ہے لیکن
جاؤ تمہیں مجھ سے کرنے کی اجازت ہے
اپنی سانسوں کے دامن میں چھپا لو مجھ کو
تیری روح میں اتر جانے کو جی چاہتا ہے
قبول صرف ایک دعا ہو جائے
تمہارا میرے ساتھ نکاح ہو جائے
محبت ملی تو نیند بھی اپنی نہ رہی فراز
گمنام زندگی تھی تو کتنا سکون تھا
ممکن کہاں ہے تجھ سے جدائی متائے جاں
تو میرا لباس ہے میں تیرا لباس ہوں
ساری دنیا کی محبت سے کنارہ کر کے
ہم نے دیکھا فقط خود کو تمہارے لیے