Attitude Shayari - 2 Line Shayari
زمانہ اور ابھی ٹھوکریں لگائے ہمیں
ابھی کچھ اور سنور جانا چاہتے ہیں ہم
نکلے وہ لوگ میری شخصیت بگاڑ نے
کردار جن کے خود مرمت مانگ رہے ہیں
وہ جو محبت میں ساتھ نبھانے ایا تھا
لگتا ہے بس اوقات دکھانے ایا تھا
غرور جچتا ہے تبھی تو کرتی ہوں
میں وہ نہیں جو ہر ایرے غیرے پہ مرتی ہوں
ہم جا رہے ہیں وہاں جہاں دل کی قدر ہو
بیٹھے رہو تم اپنی ادائیں لیے ہوئے
اپ بھی کریں گے ہماری ذات پر تبصرے
اپ کب سے اتنے قابل ہو گئے
ہم کسی سے ناراض نہیں ہوتے
بس خاص سے عام کر دیتے ہیں
ہر ایک فرد سے سنو گے تم داستان ہماری
ہم وہ ہیں جو ہر محفل میں دہرائے جائیں گے
انکھ سےانکھ ملانے کے قائل ہوں
سر جھکانے کی توقع مجھ سے نہ کیجیے
زندگی پر سکون سى ھو گئ ہے ۔۔۔
جب سے چھوڑے ہیں منافق لوگ
..اک روز کوئی آئے گا لے کر کے فرصتیں..
اک روز ہم کہیں گے ضرورت نہیں رہی
۔۔۔معیار ہونا چاہیے انسان میں۔۔۔
غرور تو دو ٹکے کے لوگ بھی کرتے ہیں.
۔وہ شخص ترسے گا مجھ سے بات کرنے کو۔
جس نے اپنے لہجے سے میرا دل دکهایا ہے
ضد ہے اب اس کے بغیر جینے کی۔۔۔۔
وہ شخص اب ملے بھی تو نہیں چاہیے۔۔
مرشد جنہیں چھوڑ دیا جاۓ نا۔۔
مرشد ان کا زکر بھی حرام ہے۔۔
وہ سب لوٹ آیں گے
۔۔۔۔۔مرشد۔۔۔۔۔
تم اک بار کامیاب تو ہو جاؤ
دیر سے سہی مگر کچھ بنیں گے ضرور
یہ زمانہ خیریت نہیں حیثیت پوچھتا ہے